
ملزم نے شہریوں کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچانے میں سہولت فراہم کی تھی۔
لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے یونان کشتی حادثے کے مرکزی ملزم طلحہ شاہ زیب کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
یہ فیصلہ وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے انسانی سمگلروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کرنے کے بعد سامنے آیا، جس کے نتیجے میں وزیر اعظم شہباز شریف کے حکم پر عمل کرتے ہوئے مقامی نوجوانوں کو یورپ کے لیے لیبیا بھیجنے میں ملوث 12 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
منگل کو ایف آئی اے حکام نے طلحہ شاہ زیب کو مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک کے سامنے پیش کر کے مزید تفتیش کے لیے سات روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
حکام نے اس بات پر زور دیا کہ ملزم نے شہریوں کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچانے میں سہولت فراہم کی تھی اور شہریوں کے 35 لاکھ روپے کی وصولی کے لیے اسے گرفتار کرنا ضروری تھا۔
ان کا موقف تھا کہ شواہد اکٹھے کرنے کے لیے سات روزہ جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔
عدالت نے تمام دلائل پر غور کرنے کے بعد سات روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
اس سے قبل آج، وزیر دفاع خواجہ آصف نے لوگوں کی بیرون ملک غیر قانونی نقل و حمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
یونان کے ساحل کے قریب کشتی کے حالیہ حادثے میں پاکستانی تارکین وطن کے المناک نقصان پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر نے اس ناخوشگوار واقعے کی وجہ سے آزاد جموں کشمیر، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور گجرات کے متعدد خاندانوں کو درپیش غم پر روشنی ڈالی۔
آصف نے اس غیر قانونی حرکت کو ختم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن دونوں جماعتوں سے متحد کوششوں پر زور دیا۔
ملک کے اندر بعض افراد کے خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر نے زور دیا کہ انسانی اسمگلنگ کے یہ نیٹ ورک کئی دیگر ممالک میں بھی موجود ہیں۔ انہوں نے اس مسئلے سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔