Voice News

 بپرجوائے آدھی رات کے قریب پاکستان کے ساحلوں سے ٹکرائے گا

کور کمانڈر کراچی کا کہنا ہے کہ 97 فیصد لوگوں کو نکال لیا گیا ہے۔

کراچی: وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بپرجوائے کا پاکستانی ساحلی پٹی پر لینڈ فال میں تاخیر ہوئی ہے، کیونکہ اس کی رفتار کم ہو گئی ہے۔

سمندری طوفان آج آدھی رات کو سندھ کے علاقے کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔

این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے ہمراہ جمعرات کو اسلام آباد میں طوفان کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ساحلی پٹی کے متاثرہ علاقوں میں انخلاء کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، اور تقریباً 82 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ طوفان اب شمال مشرق کی طرف مڑ گیا ہے، اور یہ حوصلہ افزا ہے کہ اس نے کراچی سے اپنا رخ تبدیل کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 17 اسٹیشن مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

طوفان کی رفتار 6-8 کلومیٹر ہے۔ وزیر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے، آج صبح 11 بجے پاکستانی ساحل سے ٹکرانے کی پیش گوئی کی گئی تھی، لیکن اس کی رفتار میں کمی کی وجہ سے یہ رات کو ٹکرائے گا۔

طوفان سے متاثر ہونے والے علاقے کیٹی بندر، ٹھٹھہ، بدین، سجاول اور ملیر ہیں۔ طوفان ٹھٹھہ سے 235 کلومیٹر، کراچی سے 230 کلومیٹر اور کیٹی بندر سے 155 کلومیٹر دور ہے۔

وفاقی وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ ٹھٹھہ، سجاول، عمرکوٹ اور میرپورخاص میں شدید بارش کا امکان ہے جب کہ طوفان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی لہریں 30 فٹ تک بلند ہونے کا خدشہ ہے۔

"طوفان کا رخ کراچی سے ہو سکتا ہے، لیکن ہم تیار ہیں،” انہوں نے اعادہ کیا، کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ سمیت پانچ ہوائی اڈوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث 10 سال میں پاکستان کے قریب آنے والا یہ پہلا طوفان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فضائیہ اسٹینڈ بائی پر ہے۔

امدادی کیمپوں میں ادویات، خوراک اور صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

چیئرمین پی ڈی ایم اے نے کہا کہ ہوا کی رفتار جو کل 150 کلومیٹر تھی اب کم ہو کر 130 کلومیٹر رہ گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ طوفان میں تاخیر ہو سکتی ہے لیکن اس کی شدت وہی ہے۔

ہر ریلیف کیمپ میں 8000 سے 10,000 لوگ رہ سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے