
مدعی حریم شاہ نے کمرہ عدالت میں موجود ویڈیوز اور تصاویر بھی دکھائیں۔
اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے پیر کو حریم شاہ ویڈیو لیکس کیس میں اسلام آباد کی عدالت کی جانب سے ضمانت کی درخواست خارج کرنے کے بعد ٹک ٹاک کرنے والی صندل خٹک کو گرفتار کرلیا۔
اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے ٹک ٹاککر حریم شاہ کی جانب سے دائر ویڈیو لیک کیس کی سماعت کی۔ ملزمہ صندل خٹک نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے نہ تو حریم کی ویڈیو بنائی اور نہ ہی اس کی کوئی ویڈیو لیک کی۔
صندل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حریم شاہ کی ویڈیوز ابھی لیک ہوئی تھیں لیکن وہ [حریم] اسے برسوں سے ہراساں کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حریم مجھے فحش تصاویر کے ذریعے بلیک میل کر رہی ہے۔
مدعی حریم شاہ نے کمرہ عدالت میں موجود ویڈیوز اور تصاویر بھی دکھائیں۔ پراسیکیوٹر نے دلیل دی کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ٹک ٹاک پر کس قسم کا مواد استعمال کیا جا رہا ہے۔
دلائل سننے کے بعد سپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے صندل خٹک کی درخواست ضمانت مسترد کر دی جس کے بعد انہیں ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا۔
حریم شاہ نے اپنے نجی ویڈیوز کے انٹرنیٹ پر وائرل ہونے کے بعد عدالت سے رجوع کیا تھا۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کی نجی ویڈیوز صندل خٹک اور عائشہ ناز نے لیک کیں، جن کے ساتھ وہ رہتی تھیں۔