Voice News

پنجاب اور اسلام آباد کا فوجی دستوں کی خدمات واپس کرنے کا فیصلہ

فوج کی واپسی کے لیے انتظامیہ نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔

لاہور: پنجاب کی نگراں حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ دونوں نے فوج کی خدمات واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب اور اسلام آباد حکام نے وزارت داخلہ کو الگ الگ خط لکھ کر صوبے اور دارالحکومت سے فوج کی خدمات واپس لینے کا کہا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط میں مبینہ طور پر وفاقی حکومت سے پنجاب میں تعینات فوجی دستوں کو فوری واپس بلانے کا کہا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کے ذرائع کے مطابق صوبے میں امن و امان کی صورتحال قابو میں آنے کے بعد فوج کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔

القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والے ہنگاموں کے بعد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کیا گیا تھا۔

پنجاب کی نگراں حکومت نے 10 مئی کو فوج طلب کی تھی۔ فوج کی 10 کمپنیوں کی خدمات پنجاب حکومت کے سپرد کر دی گئیں۔

اسی طرح اسلام آباد انتظامیہ نے بھی شہر میں امن و امان کی صورتحال کی بحالی پر پاک فوج کی خدمات واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد کے چیف کمشنر نے اس حوالے سے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال اب تسلی بخش ہے۔ اس نے وزارت سے کہا کہ وہ مفاد عامہ میں 10 مئی کو جاری کردہ اپنا نوٹیفکیشن واپس لے۔

پاک فوج کو پنجاب میں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سول حکام کی مدد کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے