Voice News

الیکشن کمیشن کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کو جواب دینے کے لیے 4 ہفتے کی مہلت

وکیل کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد ان کے دفتر سے تمام ریکارڈ لے گئے ہیں۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے ممنوعہ فنڈز ضبط کرنے کے شوکاز نوٹس کی سماعت پارٹی کے وکیل کی درخواست پر چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

پاکستان تحریک انصاف کے وکیل انور منصور نے کمیشن کو بتایا کہ نامعلوم افراد دفتر سے تمام ریکارڈ لے گئے، ایک سیاسی جماعت پر زمین تنگ کر دی گئی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعتوں کو ایسے حالات آتے رہتے ہیں۔

تمام ریکارڈ موجود ہے، ہم سے لے لو۔ دس ماہ گزر چکے ہیں اور ابھی تک کوئی جواب جمع نہیں کرایا گیا،‘‘ انہوں نے کہا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ انور منصور کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ نامعلوم افراد ان کے دفتر سے تمام ریکارڈ لے گئے ہیں۔

انور منصور نے کہا، "فی الحال، پی ٹی آئی کے دفاتر بند ہیں، اور اہلکار روپوش ہیں،” انور منصور نے مزید کہا کہ وہ مختلف ذرائع سے ریکارڈ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ریکارڈ کی عدم موجودگی پر کیا دلائل پیش کریں؟

سی ای سی نے کہا کہ کیس پی ٹی آئی کے ممنوعہ فنڈز کی ضبطگی سے متعلق ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 10 ماہ گزرنے کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا گیا۔

انہوں نے زور دیا کہ کیس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔

"آپ کو تحریری طور پر بتانا چاہیے کہ ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، اور ہم اپنا فیصلہ سنائیں گے،” سی ای سی نے تبصرہ کیا۔

انور منصور نے جواب جمع کرانے کے لیے مزید ایک ماہ کی مہلت مانگ لی۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت سیاسی جماعت کے لیے زمین تنگ کر دی گئی ہے۔

اس طرح کے حالات پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہوتے رہتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے کے لیے مزید 4 ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 6 جولائی تک ملتوی کردی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے