کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کراچی کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ نیگلیریا فولیری کا شکار بننے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں – نیگلیریا فولیری ایک نایاب لیکن مہلک پانی سے پیدا ہونے والا امیبا جو میٹھے پانی کے ذرائع میں پروان چڑھتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
شرجیل انعام میمن نے عوام پر زور دیا کہ وہ ایسے تالابوں میں تیراکی سے گریز کریں جن میں کلورین کی درستگی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے عوام کو مزید مشورہ دیا کہ وہ ایسی سرگرمیوں سے گریز کریں جن سے ناک میں پانی داخل ہو۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ صوبائی محکمہ صحت عوام کو نیگلیریا کی بیماری سے لاحق خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے ایک آگاہی مہم چلانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
وزیر کا یہ مشورہ شہر میں گزشتہ ماہ نیگلیریا فولیری کی وجہ سے ہونے والے مہلک دماغی انفیکشن کی وجہ سے تین افراد کی موت کے بعد آیا ہے، جسے بول چال میں ‘دماغ کھانے والے امیبا’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جیسا کہ موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا، نیگلیریا نے انسانی جانوں کو ضائع کرنا شروع کر دیا ہے اور صورتحال متعلقہ حکام کی جانب سے بڑے اقدامات کا مطالبہ کرتی ہے کیونکہ شہر کے بیشتر حصوں میں کلورینیشن کی خرابی کی وجہ سے جراثیم کو بہت کم مزاحمت ملتی ہے۔