Voice News

لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں اہل خانہ کا ڈاکٹروں پر تشدد، ویڈیو نے اشتعال پھیلا دیا

پریشان کن فوٹیج سامنے آگئی۔

لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا، جہاں لواحقین نے ڈاکٹر کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے بڑے پیمانے پر غم و غصہ پھیل گیا۔

تشدد کی چونکا دینے والی حرکت کو ویڈیو میں قید کیا گیا، جس سے عوامی غصے اور طبی پیشہ ور افراد کی حفاظت پر تشویش میں مزید اضافہ ہوا۔

وائرل ہونے والی فوٹیج میں خاندان کے افراد کو ڈاکٹر پر بے رحمی سے حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جسمانی اور زبانی بدسلوکی کی لہر دوڑ گئی۔

واقعہ اس وقت سامنے آیا، جب ایک بچہ، جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ غم اور پریشانی نے خاندان کے افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جنہوں نے غصے اور مایوسی کے عالم میں بچے کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ڈاکٹروں اور نرسوں پر اپنا غصہ نکالا۔

چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ ایک ڈاکٹر کا بازو ٹوٹ گیا اور نرسوں کو بھی مشتعل کنبہ کے افراد کے ہاتھوں بدتمیزی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے چلڈرن ہسپتال میں تمام ان ڈور اور آؤٹ ڈور طبی خدمات معطل کر دیں۔ انہوں نے فیروز پور روڈ پر احتجاجی دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔

پانچ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق متوفی کے مشتعل رشتہ داروں نے ڈاکٹروں کو مارنے کی کوشش کی۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ملزمان نے نہ صرف ڈاکٹروں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ خواتین ڈاکٹروں اور نرسوں کو بھی نشانہ بنایا، جس سے انہیں نقصان پہنچا۔

پولیس نے فوری طور پر پانچوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ فی الحال مزید تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے حراست میں ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے