
حملوں کے باوجود پولیس معاشرے کے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہے۔
کراچی (وائس نیوز) کراچی میں ڈاکوؤں نے شہریوں کو طویل عرصے تک لوٹنے کے بعد اب پولیس پر نظریں جما لیں اور صوبائی دارالحکومت میں منگل کی رات گئے اور بدھ کی درمیانی شب پولیس پر متعدد حملے ریکارڈ کیے گئے۔
منگل کی رات کراچی کے علاقے سکھن میں ڈاکوؤں نے پولیس اہلکار سے سروس رائفل چھین لی۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی تاہم تاحال انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ پولیس نے ساتھی کے بیان کا بھی تجزیہ شروع کر دیا کہ اس نے اپنا سروس ہتھیار کیسے کھو دیا۔
دوسری جانب ناظم آباد نمبر ایک کے علاقے میں مسلح افراد کے حملے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ زخمی پولیس اہلکار کی شناخت شادمان کے نام سے ہوئی ہے اور وہ اس وقت شیرشاہ میں محکمہ تفتیش میں تعینات تھا۔
حملوں کے باوجود پولیس نے معاشرے کے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا اور گلستان جوہر کے بلاک 6 سے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کو فائرنگ کے تبادلے کے بعد گرفتار کیا گیا جس میں ایک مشتبہ شخص زخمی ہوگیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت کاشان اور عمیر کے نام سے ہوئی ہے۔ جبکہ ملزمان کے تین دیگر ساتھی موقع سے فرار ہو گئے۔
پولیس پر بڑھتے ہوئے حملے نے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور اس رجحان کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے باوجود وہ شہریوں کے تحفظ اور قانون کی بالادستی کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہیں۔