
یہ رپورٹ درج ہونے تک پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کے گھر کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
لاہور: پولیس جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی لیکن یہ رپورٹ درج ہونے تک ظہور الٰہی روڈ پر پی ٹی آئی رہنما کے گھر کا محاصرہ جاری رکھا۔
انسداد بدعنوانی کی عدالت سے پرویز الٰہی کی ضمانت منسوخی کے بعد پولیس کی بھاری نفری ان کی رہائش گاہ پہنچ گئی۔ پی ٹی آئی کے صدر کے خلاف ریاست کے معاملات میں مداخلت کرنے پر غالب مارکیٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جب کہ ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں بے ضابطگیوں کا بھی الزام ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز صادق علی ڈوگر، ایس پی آپریشنز ماڈل ٹاؤن عمارہ شیرازی اور ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔
پرویز الٰہی کی قانونی ٹیم نے پولیس کو آگاہ کیا کہ وہ گھر میں موجود نہیں اور وارنٹ گرفتاری ظاہر کرنے کے بعد گھر کی تلاشی کے لیے پولیس سے تعاون کریں گے۔
ادھر پی ٹی آئی صدر کے ترجمان نے کہا کہ پولیس نے پورے گھر کی تلاشی لی اور الٰہی گھر پر موجود نہ ہونے کی وجہ سے خالی ہاتھ چلی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ پرویزالٰہی کے گھر کی طرف جانے والی تمام سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔ ذرائع نے مزید کہا، "پولیس نے مسٹر الٰہی کی رہائش گاہ سے متصل مکانات اور ایک نجی اسکول کی بھی تلاشی لی۔”
اس سے قبل لاہور کی انسداد بدعنوانی عدالت نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ بدعنوانی کے مقدمے میں مسٹر الٰہی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔
پرویزالٰہی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ سینے میں درد میں مبتلا ہیں اور عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔
استغاثہ کا موقف تھا کہ پرویز الٰہی کے وکیل کی جانب سے عدالت میں جمع کرایا گیا میڈیکل سرٹیفکیٹ جعلی ہے۔
عدالت نے عدم تعمیل کی بنا پر پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کردی۔