
آگ لگنے کی وجہ تاحال تحقیقات جاری ہے۔
مکہ مکرمہ میں ایک نجی ہوٹل کی تیسری منزل پر خوفناک دھماکے کے نتیجے میں کم از کم آٹھ پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
جاں بحق ہونے والوں میں چھ کا تعلق پنجاب کے ضلع قصور سے تھا جب کہ باقی دو کا تعلق بورے والا سے تھا۔
اب تک مرنے والوں میں سے چار کی شناخت ریاض گجر، ان کی بیوی، نانا اور سسر کے نام سے ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ حاجی اشرف، ان کی اہلیہ اور ساس بھی آتشزدگی میں جاں بحق ہونے والوں میں شامل تھے۔
اطلاعات کے مطابق یہ زائرین عمرہ کی ادائیگی کے لیے جا رہے تھے۔
جیسے ہی آگ ہوٹل میں تیزی سے پھیل گئی، بہت سے لوگ پھنس گئے اور انہیں ایمرجنسی سروسز کے ذریعے بچانا پڑا۔
مقامی حکام اور فائر فائٹرز نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا اور ہوٹل کے مکینوں کو باہر نکالا۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ ایک کمرے میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگی اور جلد ہی دوسرے کمروں میں پھیل گئی۔ تاہم آگ لگنے کی وجہ تاحال تحقیقات جاری ہے۔
اس دوران جدہ میں پاکستانی قونصل خانہ متاثرہ خاندانوں کی مدد اور مدد کر رہا ہے۔