
پرکاش کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں تھیں۔
کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے اقلیتی رکن جئے پرکاش نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 9 مئی کا پرامن احتجاج فوجی تنصیبات پر حملے کی حد تک چلا گیا۔
پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے اقلیتی ونگ کے صدر نے بھی 9 مئی کے احتجاج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان فوج کی وجہ سے ہے اور ہم پاکستان کی وجہ سے ہیں‘‘۔
9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر کے کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جس کے دوران راولپنڈی میں فوج کے جی ایچ کیو اور لاہور کور کمانڈر ہاؤس سمیت کئی نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچا اور نذر آتش کر دیا گیا۔
جئے پرکاش نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے بارے میں کوئی ہدایات نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بھاری دل کے ساتھ پارٹی کو الوداع کہہ رہے ہیں۔ میرا 8 مئی تک پارٹی چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
سابق رکن قومی اسمبلی نے واضح کیا کہ وہ بغیر کسی دباؤ کے پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں۔
15 مئی کو پی ٹی آئی کے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے الزام لگایا تھا کہ مسٹر پرکاش کو ان کے گھر سے "40 نقاب پوش افراد” اٹھا کر لے گئے تھے۔
پی ٹی آئی جنوبی وزیرستان کے صدر نے علیحدگی اختیار کر لی
دریں اثناء پی ٹی آئی جنوبی وزیرستان چیپٹر کے صدر اقبال نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی۔
اقبال نے ایک بیان میں 9 مئی کے فسادات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس وقت بہت دکھ ہوا جب پارٹی کارکنوں نے قومی اداروں پر حملہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ بغیر کسی دباؤ کے پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں۔