Voice News

پاکستان کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کو چار سال مکمل ہو گئے

27 فروری 2019 کو پاک فضائیہ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا۔

کراچی: 27  فروری 2019 کو پاکستان ایئر فورس نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا۔ ان میں سے ایک بھارتی پائلٹ پاکستان قبضے میں آگیا تھا لیکن بعد میں اسے امن کی خاطر نئی دہلی کے حوالے کر دیا گیا۔

14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں  ایک جھوٹے آپریشن کے بعد پاکستان کے اندر آکر حملہ کرنے کی ناکام بھارتی کوشش نے،  پاکستان ائیر فورس کی فوجی اور تکنیکی برتری قائم کردی اور ہندوستانی فوجی طاقت کے افسانے کو پاش پاش کر دیا۔

14 فروری 2019 کو ایک نوجوان کشمیری نے کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم کا بدلہ لیتے ہوئے بارود سے بھری گاڑی پلوامہ میں بھارتی پیرا ملٹری پولیس کی 78 بسوں کے قافلے سے ٹکرا دی تھی جس میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

حملے کے چند لمحوں بعد، ہمشیہ کی طرح بھارتی میڈیا  نے کسی بھی قسم کی تحقیقات اور ثبوت کے پاکستان پر الزام لگا دیا۔

اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے تحقیقات کرانے کا وعدہ کیا تھا، بشرطیکہ دہلی کوئی "قابل عمل ثبوت” فراہم کر سکے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر حملہ کیا گیا تو پاکستان ’’جوابی کارروائی‘‘ کرے گا۔ اس کے باوجود، ہندوستانیوں نے سرحد پار پاکستانی جانب ایک خیالی دہشت گردی کے تربیتی کیمپ پر فضائی حملہ کرنے کا انتخاب کیا۔

بھارتی فضائیہ نے 26 فروری 2019 کو پاکستانی علاقے ‘بالاکوٹ’ کے قریب ایک فضائی حملہ کیا، اور کہا گیا کہ انہوں نے ایک مذہبی مدرسے کو نشانہ بنایا ہے، جسے  عسکریت پسندوں کے کیمپ کے طور پر بیان کیا گیا اور ساتھ ہی یہ دعویٰ کیا کہ 300 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے لیکن دعووں کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہ کیے۔

تاہم، حقیقت میں بھارتی طیاروں نے اپنا پے لوڈ ایک پہا کے قریب گرا دیا، جس سے ایک کوا مارا گیا اور دیودار کے چند قیمتی درختوں کو نقصان پہنچا، جس نے عمران خان کو بار بار یہ کہنے پر مجبور کیا کہ انہیں بہت دکھ ہوا ہے، کیونکہ درخت ان کے دل کے بہت قریب تھے۔

جواب میں، پاکستان آئیر فورس نے 27 فروری 2019 کو جوابی کاروائی شروع کی، جس کا مقصد بنیادی طور پر پاکستان کے عزم کو ظاہر کرنا تھا۔ زمین پر جانی نقصان سے بچنے کے لیے اس آپریشن کو احتیاط سے تیار کیا گیا تھا۔

اس کے بعد ہونے والے مختصر فضائی تصادم کے دوران، پاکستان ائیر فورس  نے انڈین ائیر فورس کے دو طیاروں کو مار گرایا اور ایک پائلٹ کو گرفتار کر لیا۔ SU-30 کا ملبہ آزاد کشمیرمیں گرا اور اس کا پائلٹ ہلاک ہو گیا، جب کہ MiG-21 کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان، جن کا طیارہ پاکستان کی جانب گرا تھا، کو زندہ پکڑ لیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے