Voice News

امریکا نے گوانتاناموبے سے دو قیدیوں کو پاکستان منتقل کردیا

واشنگٹن: پینٹاگون نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ نے کیوبا کے گوانتاناموبے امریکی حراستی مرکز سے دو بھائیوں کو پاکستان منتقل کر دیا ہے، جس سے گوانتاناموبے میں قید افراد کی کل تعداد کم ہو کر 32 ہو گئی ہے۔

گوانتانامو کیمپ کو ریپبلکن صدر جارج ڈبلیو بش نے 2002 میں نیویارک اور پینٹاگون پر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے حملوں کے بعد غیر ملکی دہشت گردی کے مشتبہ افراد کو رکھنے کے لیے قائم کیا تھا۔

یہ حراستی مرکز امریکہ کی "دہشت گردی کے خلاف جنگ” کی زیادتیوں کی علامت ہے کیونکہ تفتیش کے سخت طریقوں کی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیموں کے نشانے پر رہا  ہے۔

2021 میں جب ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن نے اقتدار سنبھالا تو وہاں 40 قیدی تھے۔ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اس مرکز کو بند کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ وفاقی حکومت کو قانون کے ذریعے گوانتانامو کے قیدیوں کو امریکی سرزمین کی جیلوں میں منتقل کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

جمعرات کو پینٹاگون نے عبدالربانی اور محمد ربانی کو پاکستان واپس بھیجنے کا اعلان کیا۔

دونوں کو 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پینٹاگون کی ویب سائٹ کے مطابق، عبدالربانی القاعدہ کا سہولت کار تھا جبکہ محمد ربانی القاعدہ کے اہم رہنماؤں کے لیے مالی اور سفری سہولت کار تھا۔

پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا، "امریکہ حکومت پاکستان اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے قیدیوں کی تعداد کو ذمہ دارانہ طور پر کم کرنے اور بالآخر گوانتاناموبے کی سہولت کو بند کرنے پر مرکوز امریکی کوششوں کی حمایت کے لیے آمادگی کو سراہتا ہے۔”

پینٹاگون نے اپنے بیان میں کہا کہ کل 32 قیدی باقی ہیں جن میں سے 18 اپنے آبائی ممالک میں منتقلی کے اہل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے