Voice News

وزیر اعظم شہباز شریف کی بڑی پیشکش

وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو کہا کہ بہتر پاکستان کے لیے وفاق، صوبے اور سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہو جائیں ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔


انہوں نے یہ ریمارکس گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران کہے جس میں سانحہ پشاور اور ملک میں دہشت گردی کی ابھرتی ہوئی لہر سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔


وزیر اعظم نے دہشت گردی کے حملوں میں حالیہ اضافے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے موجودہ حکومت کے خلاف مایوسی کا اظہار کیا اور سیاسی میدان میں اتحاد پر زور دیا۔
شہباز شریف نے پشاور مسجد حملے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کا مقصد متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرنا تھا۔


انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ یہ حملہ سیکورٹی کی ناکامی ہے اور ہمیں اس حقیقت کو قبول کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات وقت کی ضرورت ہے اور یہ کہنا نامناسب ہے کہ پشاور کا واقعہ ڈرون حملے کی وجہ سے ہوا۔


ملاقات میں وزیراعظم نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف تمام وسائل بروئے کار لائے گی اور کہا کہ سانحہ پشاور کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے تک آرام سے نہیں بیٹھے گی اور ملک کو درپیش چیلنجز کے باوجود دہشت گردی پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔
پی ٹی آئی کی سابقہ ​​صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ 2010 سے اب تک کے پی حکومت کو 417 ارب روپے دیے گئے، ہمارا سوال ہے کہ کے پی حکومت کو دیئے گئے 417 ارب روپے کہاں ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایک چوتھائی رقم بھی خرچ ہو جاتی تو اس صورتحال سے بچا جا سکتا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ میں کسی پر تنقید نہیں کر رہا آج سچ بولنا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر قوم کو متحد کرنا ہو گا اور ہمیں تمام اختلافات کو ایک طرف رکھنا ہو گا۔


دہشت گردی پر اتفاق رائے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بغیر جاری لڑائی میں کامیابی نہیں ہو گی۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ (عمران خان) ملک کی تقدیر سنوارنے کے لیے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہیں۔
اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نے شہداء کے لواحقین کے لیے 20 لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزراء اور قومی سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے