
]یکم فروری 2002 کو 38 سالہ امریکی صحافی ڈینیئل پرل جو وال سٹریٹ جرنل کے جنوب مشرقی ایشیا کے بیورو چیف تھے کو پاکستان میں ایک دہشت گرد گروہ نے قتل کر دیا.
ہفتوں بعد پرل کا سر قلم کرنے کا ایک ویڈیو ٹیپ جاری کہ گئی جس نے لاکھوں لوگوں کو چونکا دیا
23 جنوری 2002 کو پرل جو کہ یہودی تھا عسکریت پسندوں کے بارے میں جاننےکےلئے کراچی میں ایک پاکستانی مذہبی رہنما کا انٹرویو لے رہا تھا۔ لیکن اسے ایک ہوٹل کے قریب سے دہشت گردوں نے اغوا کر لیا اورڈینیئل پرل کے بدلے امریکہ سے تمام دہشت گردوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
دہشت گردوں نے ایک ہتھکڑی میں بندھے پرل کی تصاویر جاری کیں جس کے سر پر بندوق تھی اور ایک اخبار اٹھا رکھا تھا۔
امریکی انٹیلی جنس پرل کے اغوا کاروں کا سراغ لگانے میں ناکام رہی، جن کی باقیات ہفتوں بعد پاکستان میں دریافت ہوئی تھیں۔ صحافی کے اغوا اور موت کو میڈیا میں بڑے پیمانے پر کوریج ملی۔
2002 میں برطانوی شہری احمد عمر سعید شیخ کو پرل کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا۔ ( سپریم کورٹ نے 2021 میں اس کی رہائی کا حکم دیا۔) 2007 میں، القاعدہ کے عالمی دہشت گرد نیٹ ورک کے خالد شیخ محمد نے پرل کے قتل کی ذمہ داری قبول کی۔

پرل کی بیوہ، جو کہ ایک صحافی بھی ہیں، نے اپنے شوہر کی زندگی کے بارے میں ایک کتاب لکھی جس کا عنوان A Mighty Heart ہے۔ 2007 میں کتاب کا فلمی ورژن بریڈ پٹ نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا اور اس میں انجلینا جولی نے اداکاری کی تھی۔