
کوہاٹ: تاندہ ڈیم میں سیر کے لیے آنے والے بچوں کی کشتی ڈوبنے کے باعث 11 بچے جان کی بازی ہار گئے جب کہ 14 بچوں کی تلاش جاری ہے
ریسکیو ذرائع کے مطابق تاندہ ڈیم میں ڈوبنے والی کشتی میں مدرسے سے آئے سیر کے لیے 30 افراد سوار تھے جن میں 25 تعداد بچوں کی تھی جن کی عمر 8 سے14 سال کے درمیان تھیں۔چھٹی کے دن بچے پکنک منانے کی غرض سے کشتی میں سوار ہو کر ڈیم کی دوسری طرف جانا چاہتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کشتی میں 15 افراد کے سوار ہونے کی گنجائش تھی،کشتی اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔پاک نیوی،ریسکیو اور غوطہ خوروں کی ٹیم نے 16 بچوں کو بروقت تلاش کرلیا تھا جن کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا لیکن 11 بچے جان کی بازی ہار گئے۔کشتی بان سمیت 14 بچے اب تک لاپتا ہیں جب کہ 6 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
بچوں کی میتیں پوسٹ مارٹم کے بعد آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں ہیں۔ڈپٹی کمشنر فرقان اشرف کے مطابق تمام بچوں کا تعلق میر باش خیل سے ہے،لاپتا بچوں کی تلاش کے لیے امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
حادثے کے بعد علاقہ مکینوں نے محکمہ انہار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمے کے پاس ریسکیو کا سامان موجود نہیں تھا۔