
اوور لوڈ بس پاکستان کے تجارتی دارالحکومت کراچی سے شکار پور جا رہی تھی۔ سینئر پولیس افسر راؤ محمد انوار نے کہا کہ بس "آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جو ابتدائی اطلاعات کے مطابق غلط سمت سے آ رہی تھی۔”
حادثے کے نتیجے میں ایک شدید آگ لگ گئی، جسے فائر بریگیڈ نے بجھایا، لیکن تب تک بس اور ٹینکر دونوں مکمل طور پر جل چکے تھے۔
مسافروں نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کر جان بچائی
کراچی کے جناح اسپتال کی ایک ڈاکٹر سیمی جمالی نے خبر رساں ایجنسی فرانس پریس کو بتایا، "ہمیں 57 سے زائد لاشیں موصول ہوئی ہیں
جو لاشیں بری طرح سے جلی ہوئی تھیں ان کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئی تھی
یہ حادثہ تین ماہ کے عرصے میں دوسرا تصادم تھا۔ نومبر میں، خواتین اور بچوں سمیت 57 افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب ایک بس کوئلے سے لدے مال ٹرک سے ٹکرا گئی۔
پاکستان میں مہلک سفری حادثات کی ریکارڈ تعداد ہے، جس کی بنیادی وجہ خراب سڑکیں اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ ہے۔