
آرمی چیف کے ساتھ تعلقات کیوں خراب تھے، فواد چوہدری نے وجہ بتادی۔
۔ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے مطابق آرمی چیف کو لگتا ہے کہ سازش نہیں تو سائفر کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اس نے جو کہا وہ تاریخ میں لکھا جائے گا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی نشریات میں سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے ممتاز سیاستدان فواد چوہدری بھی شامل تھے، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ آرمی چیف کے ساتھ تعلقات بالآخر خراب تھے۔ آرمی چیف سے تعلقات کی خرابی کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ سسٹم میں خامیاں ہیں جو مسائل کو جنم دیتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اہم تقرری کو غیر متنازعہ رکھنے کی حمایت میں ہے
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے مطابق پاکستان کا آرمی چیف وہی ہوگا جو الیکشن جیتے گا
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے اس عہدے کو تنازعات سے پاک رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ جو لوگ ملوث ہیں ان کی میرٹ کا مسئلہ ہے، ان کا میرٹ نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو کسی نام پر کوئی تحفظات نہیں۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان میں انتخاب پر اسٹیبلشمنٹ کا اثر و رسوخ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ گروپ کو غیر سیاسی رہنے کی کوشش کرنا فائدہ مند ہوگا
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی صدر مجھ سے رابطے میں ہیں
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے اس عہدے کو تنازعات سے پاک رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔
جو لوگ ملوث ہیں ان کی میرٹ کا مسئلہ ہے، ان کا میرٹ نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو کسی نام پر کوئی تحفظات نہیں۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان میں انتخاب پر اسٹیبلشمنٹ کا اثر و رسوخ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ گروپ کو غیر سیاسی رہنے کی کوشش کرنا فائدہ مند ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی صدر مجھ سے رابطے میں ہیں اور آرمی چیف کی تقرری کی سمری پر مشاورت کریں گے۔ سمری پر صدر عارف علوی سے بھی بات کروں گا۔ چونکہ میں پارٹی کا سربراہ ہوں، اس لیے بلاشبہ صدر نام کا فیصلہ ہونے کے بعد اپنا سیاسی حق استعمال کرنے سے پہلے مجھ سے مشورہ کریں گے۔
سابق وزیراعظم کے مطابق ملک ہر اس شخص کے خلاف اٹھے گا جو یہ مانے گا کہ اس کا آرمی لیڈر ہمیں مار دے گا۔ ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ ملک میں فوری انتخابات کرائے جائیں جیسا کہ اب چلایا جا رہا ہے اور قوم اسے بھی قبول نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ آئی ایس پی آر نے آرمی چیف کی تقرری کی سمری وزارت دفاع کو بھیجنے کا اعتراف کیا ہے۔ دستاویز میں چیئرمین آف جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور چیف آف آرمی سٹاف سمیت 6 سینئر لیفٹیننٹ جنرلز کے نام شامل ہیں۔ عملے کی ایک کمیٹی کا انتخاب کیا جائے گا۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، ساحر شمشاد، اظہر عباس، نعمان محمود، فیض حمید اور محمد عامر کے نام اس ترتیب میں درج ہیں، لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے اور ساحر شمشاد دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس کے برعکس، وزیر اعظم کے دفتر نے وزارت دفاع کی جانب سے پاک فوج میں اہم تقرریوں کا اکاؤنٹ موصول ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ وزیراعظم چیف آف اسٹاف کمیٹی کی تقرری کے لیے پیش کیے گئے ناموں کے پینل کا جائزہ لینے کے بعد عمل کے مطابق انتخاب کریں گے